حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بچپن کے واقعات: ایک روشن مثال

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بچپن کے واقعات


حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بچپن کے واقعات
 ایک روشن مثال

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی کے ابتدائی سالوں کے بارے میں کئی اہم واقعات ہیں جو ہمیں آپ کی شخصیت، شرافت، اور نیکی کے بارے میں بتاتے ہیں۔ ان واقعات کا بیان مختلف اسلامی کتب میں ملتا ہے جن میں سیرت النبی اور مختلف احادیث کی کتب شامل ہیں۔ یہاں ہم چند اہم واقعات کو حوالہ جات کے ساتھ بیان کریں گے۔

حضرت حلیمہ سعدیہ کا واقعہ

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیدائش مکہ مکرمہ میں ہوئی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی والدہ حضرت آمنہ نے آپ کو دودھ پلانے کے لئے دیہاتی خواتین کے سپرد کیا، جو اس زمانے کی عربی ثقافت کا حصہ تھا۔ حضرت حلیمہ سعدیہ، بنی سعد قبیلے کی ایک عورت تھیں، جنہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دودھ پلایا۔

حوالے

  1. سیرت ابن ہشام: "جب حضرت حلیمہ سعدیہ، محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنے قبیلے میں لے گئیں، تو ان کے گاؤں میں برکتیں آنے لگیں اور ان کی زندگی میں خوشحالی آگئی۔" (سیرت ابن ہشام، ج 1، ص 162)
  2. طبقات ابن سعد: "حضرت حلیمہ سعدیہ نے بیان کیا کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی موجودگی کی برکت سے ان کی اونٹنیوں کے دودھ کی مقدار میں اضافہ ہو گیا۔" (طبقات ابن سعد، ج 1، ص 108)

شق صدر کا واقعہ

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بچپن میں ایک اور اہم واقعہ شق صدر ہے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب آپ حضرت حلیمہ سعدیہ کے ساتھ تھے۔

حوالے

  1. صحیح مسلم: "حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حضرت جبرائیل علیہ السلام آئے اور آپ کا سینہ مبارک چاک کیا، پھر اسے زم زم کے پانی سے دھویا اور پھر ایمان اور حکمت سے بھرا۔" (صحیح مسلم، کتاب الفضائل، حدیث 236)
  2. سنن الترمذی: "حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سینہ مبارک سے شیطان کا حصہ نکال کر پھینک دیا گیا۔" (سنن الترمذی، کتاب المناقب، حدیث 3621)

بحیرہ راہب کا واقعہ

جب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عمر تقریباً 12 سال تھی، آپ اپنے چچا ابو طالب کے ساتھ تجارتی سفر پر شام گئے۔ اس سفر کے دوران، بحیرہ نامی ایک عیسائی راہب نے آپ کو پہچان لیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نبوت کی نشانیوں کو دیکھا۔

حوالے

  1. سیرت ابن ہشام: "بحیرہ نے ابو طالب کو کہا کہ یہ بچہ عظیم شان والا ہے، اس کی حفاظت کرنا۔" (سیرت ابن ہشام، ج 1، ص 180)
  2. طبری کی تاریخ: "بحیرہ راہب نے ابو طالب کو بتایا کہ اس لڑکے کے بارے میں ہمارے کتب میں بشارت ہے۔" (تاریخ طبری، ج 2، ص 125)

حضرت آمنہ کی وفات

جب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عمر تقریباً 6 سال تھی، آپ کی والدہ حضرت آمنہ کا انتقال ہو گیا۔ اس وقت آپ عبدالمطلب کی کفالت میں آئے۔

حوالے

  1. سیرت ابن ہشام: "حضرت آمنہ کی وفات کے بعد، عبدالمطلب نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کفالت کی اور ان کا خاص خیال رکھا۔" (سیرت ابن ہشام، ج 1، ص 190)
  2. البدایہ والنہایہ: "عبدالمطلب نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پرورش میں کوئی کسر نہ چھوڑی اور انہیں اپنے بچوں سے زیادہ محبت دی۔" (البدایہ والنہایہ، ج 2، ص 320)

عبدالمطلب کی وفات اور ابو طالب کی کفالت

جب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عمر 8 سال تھی، ان کے دادا عبدالمطلب کا انتقال ہو گیا۔ اس کے بعد آپ کے چچا ابو طالب نے آپ کی کفالت کی۔

حوالے

  1. سیرت ابن ہشام: "عبدالمطلب کی وفات کے بعد، ابو طالب نے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کفالت کا ذمہ لیا اور ان کی حفاظت کی۔" (سیرت ابن ہشام، ج 1، ص 195)
  2. طبقات ابن سعد: "ابو طالب نے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ محبت اور شفقت کا سلوک کیا اور ان کی ہر ممکنہ مدد کی۔" (طبقات ابن سعد، ج 1، ص 125)

بحیرہ راہب کا واقعہ

جب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عمر تقریباً 12 سال تھی، آپ اپنے چچا ابو طالب کے ساتھ تجارتی سفر پر شام گئے۔ اس سفر کے دوران، بحیرہ نامی ایک عیسائی راہب نے آپ کو پہچان لیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نبوت کی نشانیوں کو دیکھا۔

حوالے

  1. سیرت ابن ہشام: "بحیرہ نے ابو طالب کو کہا کہ یہ بچہ عظیم شان والا ہے، اس کی حفاظت کرنا۔" (سیرت ابن ہشام، ج 1، ص 180)
  2. طبری کی تاریخ: "بحیرہ راہب نے ابو طالب کو بتایا کہ اس لڑکے کے بارے میں ہمارے کتب میں بشارت ہے۔" (تاریخ طبری، ج 2، ص 125)

بحیرہ راہب کا واقعہ

جب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عمر تقریباً 12 سال تھی، آپ اپنے چچا ابو طالب کے ساتھ تجارتی سفر پر شام گئے۔ اس سفر کے دوران، بحیرہ نامی ایک عیسائی راہب نے آپ کو پہچان لیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نبوت کی نشانیوں کو دیکھا۔

حوالے

  1. سیرت ابن ہشام: "بحیرہ نے ابو طالب کو کہا کہ یہ بچہ عظیم شان والا ہے، اس کی حفاظت کرنا۔" (سیرت ابن ہشام، ج 1، ص 180)
  2. طبری کی تاریخ: "بحیرہ راہب نے ابو طالب کو بتایا کہ اس لڑکے کے بارے میں ہمارے کتب میں بشارت ہے۔" (تاریخ طبری، ج 2، ص 125)

حلف الفضول

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جوانی میں ایک اہم واقعہ حلف الفضول ہے۔ یہ مکہ کے چند قبائل کے درمیان ایک معاہدہ تھا جو ظلم اور ناانصافی کے خلاف ایک دوسرے کی مدد کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔

حوالے

  1. سیرت ابن ہشام: "حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حلف الفضول میں شرکت کی اور اس معاہدے کی تعریف کی۔" (سیرت ابن ہشام، ج 1، ص 201)
  2. مسند احمد: "حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اگر آج بھی مجھے ایسے معاہدے کے لئے بلایا جائے تو میں ضرور شرکت کروں گا۔" (مسند احمد، حدیث 1655)

کعبہ کی تعمیر

جب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عمر تقریباً 35 سال تھی، کعبہ کی تعمیر نو کے دوران ایک تنازعہ پیدا ہوا کہ حجر اسود کو کون نصب کرے گا۔ اس تنازعہ کو حل کرنے کے لئے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک حکمت عملی پیش کی جس سے تمام قبائل راضی ہو گئے۔

حوالے

  1. سیرت ابن ہشام: "حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک چادر میں حجر اسود کو رکھ کر تمام قبائل کے سرداروں سے کہا کہ وہ اس چادر کو پکڑ کر حجر اسود کو اس کی جگہ تک لے جائیں۔" (سیرت ابن ہشام، ج 1، ص 214)
  2. صحیح بخاری: "حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خود حجر اسود کو اٹھا کر اس کی جگہ پر نصب کیا۔" (صحیح بخاری، کتاب المناقب، حدیث 1585)

یہ چند واقعات حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بچپن اور جوانی کے ہیں جو آپ کی زندگی کی عظمت، حکمت، اور نیکی کو واضح کرتے ہیں۔ ان واقعات سے ہمیں یہ سیکھنے کا موقع ملتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی کیسے ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔

Post a Comment

0 Comments